مستونگ: عید میلاد النبیﷺ کے جلوس میں خودکش دھماکا، جاں بحق افراد کی تعداد 43 ہو گئی


زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے اور اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے: پولیس۔
 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے اور اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے: پولیس۔ 

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس میں ہونے والے خود کش دھماکے میں ڈی ایس پی مستونگ سمیت 43 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

Khalid Butt

ایس ایچ او مستونگ سٹی جاوید لہڑی کے مطابق دھماکا الفلاح روڈ پر ہوا، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور  اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 43 ہو گئی ہے جبکہ 50 سے زائد افراد زخمی ہیں، جاں بحق افراد میں ڈی ایس پی نواز گشگوری بھی شامل ہیں جبکہ دھماکے کے زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

Khalid Butt

ترجمان سی ٹی ڈی کا بتانا ہے کہ مستونگ میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا جس میں 25 افراد جاں بحق اور  30افراد زخمی ہوئے۔

۔

فوٹو اسکرین گریب
فوٹو اسکرین گریب

شہریوں سے دھماکے کے زخمیوں کیلئے خون عطیہ کرنے کی اپیل

وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیموں کو مستونگ روانہ کردیا گیا ہے ، شدید زخمیوں کوکوئٹہ منتقل کیاجا رہا ہے اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

Khalid Butt

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت زخمیوں کے علاج معالجےکے تمام اخراجات برداشت کرےگی، ضرورت پڑی تو شدید زخمیوں کی فوری کراچی منتقلی کا انتظام کیاجائے گا، محکمہ صحت کی جانب سے کراچی کے اسپتالوں سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے۔

جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی آشیرباد سے دشمن بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔

نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے شہریوں سے مستونگ دھماکے کے زخمیوں کے لیے خون عطیہ کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔

Khalid Butt

 دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاء المنعم نے بھی دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مستونگ میں دھماکا مدینہ مسجد کے قریب ہوا۔

صدر، وزیراعظم اور دیگر کی دھماکے کی شدید مذمت 

صدر ڈاکٹر عارف علوی، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی سمیت دیگر سیاستدانوں نے بھی مستونگ میں ہونے والے خود کش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی اورنگران وزیر اعلیٰ سندھ و پنجاب نے بھی مستونگ دھماکے کی بھرپور مذمت کی۔

Khalid Butt

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مستونگ دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے اظہارِ تعزیت کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ دہشتگردی کی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہو سکتے، پورا پاکستان دہشتگردی کی لعنت کے خلاف متحد ہے۔

Khalid Butt

مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا دہشتگرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں،

 سکیورٹی فورسز اور عوام کے تعاون سے دہشتگردی کی عفریت کا مکمل خاتمہ کریں گے۔

Comments

Popular posts from this blog

(ن) لیگ قومی اسمبلی میں واحد بڑی جماعت بن کر ابھری ہے: اسحاق ڈار کا دعویٰ

الیکشن میں اسلحہ کی نمائش کرنیوالوں کو گرفتار کرینگے: احمد شاہ

نواز، مریم اور خواجہ آصف سمیت 9 لیگی امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری