سائفر کیس: ایف آئی اے کا چالان عدالت میں جمع، عمران اور شاہ محمود قصور وار قرار

  

ایف آئی اے نے 28 گواہوں کے بیانات کے ساتھ چالان جمع کرایا، سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان چالان میں مضبوط گواہ کے طور پر شامل/ فائل فوٹو
ایف آئی اے نے 28 گواہوں کے بیانات کے ساتھ چالان جمع کرایا، سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان چالان میں مضبوط گواہ کے طور پر شامل/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرادیا۔

ایف آئی اے نے سائفر کیس کا چالان آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی عدالت میں جمع کرایا جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔

Khalid Butt

ایف آئی اے نے چالان میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور  شاہ محمود قریشی کو ٹرائل کرکے سزا دینے کی استدعا کی ہے۔

چالان میں عمران خان اور شاہ محمود کی 27 مارچ کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ منسلک

ایف آئی اے نے 28 گواہوں کی لسٹ چالان کے ساتھ سیکرٹ ایکٹ عدالت میں جمع کرائی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کے گواہوں میں سیکرٹری خارجہ اسد مجید، سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ فیصل نیاز  ترمزی اور سائفر وزارت خارجہ سے لےکر وزیراعظم تک پہنچنے تک پوری چین گواہان میں شامل ہے

Khalid Butt

خیال رہےکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے امریکا میں پاکستانی سفیر کے مراسلے یا سائفرکو بنیاد بنا کر ہی اپنی حکومت کے خلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا جس میں عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں امریکا کا ہاتھ ہے تاہم قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سائفر کو لے کر پی ٹی آئی حکومت کے مؤقف کی تردید کی جاچکی ہے۔

Khalid Butt

اس کے علاوہ سائفر سے متعلق عمران خان اور ان کے سابق سیکرٹری اعظم خان کی ایک آڈیو لیک سامنے آئی تھی جس میں عمران خان کو کہتے سنا گیا تھا کہ ’اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکا کا نام نہیں لینا، بس صرف یہ کھیلنا ہے کہ اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی جس پر اعظم خان نے جواب دیا کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اس سائفر کے اوپر ایک میٹنگ کر لیتے ہیں‘۔

Khalid Butt

اس کے بعد وفاقی کابینہ نے اس معاملے کی تحقیقات ایف آئی اے کے سپرد کیا تھا۔

اعظم خان پی ٹی آئی کے دوران حکومت میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری تھے اور وہ وزیراعظم کے انتہائی قریب سمجھے جاتے تھے۔

Khalid Butt

سائفر کے حوالے سے سابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا تھا سائفر پر ڈرامائی انداز میں بیانیہ دینے کی کوشش کی گئی اور افواہیں اور جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں جس کا مقصد سیاسی فائدہ اٹھانا تھا۔

Complete  the survay


Comments

Popular posts from this blog

Geo News Live

Ary News Live

ٹیلی تھون کے فنڈز کا غلط استعمال، عمران خان کیخلاف کرپشن کا ایک اور کیس تیار